تحریر: نورین ناز گنڈہ پور ژوب، بلوچستان
کسی بھی معاشرے میں عورت کا کردار بہت ہی اہمیت کا حامل ہوتا ہے پھر چاہے وہ مشرقی معاشرہ ہو یا پھر مغربی۔
اگر عورت سماجی طور پر مضبوط اور پڑھی لکھی ہو تو اپنا کردار بخوبی سرانجام دے سکتی ہے کیونکہ وہ اپنے علمی شعور سے معاشرے میں مثبت تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔
لیکن پشتون معاشرے میں جہاں عورت علم کے زیور سے محروم ہو اور پورے خاندان سمیت شوہر کی خدمت بھی اولین فرائض میں شامل ہو تو بلاشبہ اسے اپنا مثالی کردار ادا کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
باوجود اس سب کے اگر ایک ایسی عورت اپنے بچوں کی تربیت میں مثالی کردار ادا کرتی ہے تو یہ ایک قابل تحسین عمل ہے پھر اگر یہ پڑھی لکھی ہو تو وہ اپنی پوری نسل کو سنوار سکتی ہے۔
ایک پڑھی لکھی عورت ہی سماجی، سیاسی اور معاشی طور پر اپنا بہترین کردار ادا کرسکتی ہے جس سے ایک بہترین اور با شعور معاشرے کی تشکیل کا آغاز ہوگا۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ آج کی عورت کو مکمل تعلیم یافتہ ہونا چاہئے لیکن میرے صوبہ بلوچستان کی سب سے بڑی بد قسمتی یہی رہی ہے کہ
خواتین کی تعلیم کو کبھی وہ اہمیت دی ہی نہیں گئی جس کی ہمارے سماج میں اشد ضرورت ہے اور عورت کا شرعی اور قانونی حق ہے۔
نہ حکومتی سطح پر اور نہ ہی انفرادی سطح پر ہمیں اس بات کی فکر ہے اسی لئے خواتین کی تعلیم میں صوبہ بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخواہ ہمیشہ تنزلی کا شکار رہے۔
ہمارے ہاں تعلیمی سال کے آغاذ میں سرکاری سکولوں میں داخلے بند کر دیے جاتے ہیں جس کے سبب اکثر والدین نجی تعلیمی اداروں کا رخ کرتے ہیں مگر وسائل کی کمی کی وجہ سے وہاں سے بھی مایوس ملتی ہے۔ کیونکہ قلیل آمدنی میں بھاری بھرکم فیسز ادا کرنا کسی بھی غریب خاندان کے لئے ممکن نہیں۔ اور اس طرح ہر سال ہزاروں بچے، بچیاں تعلیم کی دولت سے محروم ہو رہ جاتے ہیں۔
لہذا انتظامیہ اور حکومت کو ایسی منظم حکمت عملی تیار کرنی چاہئے جس بچیوں کو تعلیم کی بنیادی سہولیات مہیا کی جا سکیں کیوںکہ اچھی اور معیاری تعلیم ہی ایک فرد کو ایک ذمہ دارشہری اور فرض شناس و مثالی کردار کا حامل انسان بنا سکتی ہے۔
اور خصوصا بلوچستان میں خواتین کی تعلیم پر توجہ دینے کی زیادہ ضرورت ہے کیونکہ یہاں خواتین کی تعلیم نا ہونے کے برابر ہے۔ باقی رہی بات ہمارے پشتون معاشرے کی تو ہمیں چاہئے کہ اپنی بچیوں کو تعلیم جیسے عظیم زیور سے محروم نہ رکھیں۔
اگر آپ بھی ہماری ویب سائٹ کیلئے لکھنا چاہتے ہیں تو ہمارے ایڈیٹر ملک رمضان اسراء ای میل پتہ malikramzanisra@yahoo.com پر رابطہ کریں۔